عر شی قریشی داعش معاملہ
کرائم برانچ کے تفتیشی افسر پد مانکر چوہان کی گواہی اور جرح مکمل
دوران تفتیش کئی قانونی ضابطوں کی خلاف ورزی کا اقرار
ممبئی۔17؍ستمبر(پریس ریلیز) آئی آرایف سے تعلق رکھنے والے عرشی قریشی جس پر غیر مسلم نو جوانوں کو مذہب تبدیل کراکے داعش میں بھرتی کرانے سمیت کئی سنگین الزامات لگائے ہیں اس مقدمہ کی سماعت ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت میںجاری ہے اور استغاثہ کی جا نب سے یکے بعد دیگرے گواہوں کو پیش کیا جا رہا ہے آج یہاں عدالت میں خصوصی سرکار ی گواہ کرائم برانچ کے تفتیشی افسر پدمانکر چوہان کی گواہی اور جرح مکمل ہو گئی ہے دوران جرح تفتیشی افسر نے اس بات کا اقرار کیا کہ کیس کی تفتیش کےدوران کئی ایسی باتوں کا اقرار کیا جو نہ صرف قانونی ضابطوں کی خلاف ورزی سے تعلق رکھتی ہے بلکہ کیس کی نوعیت بھی بدل سکتی ہے ۔اس بات کی اطلاع آج یہاں اس مقدمہ کو مفت قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہا راشٹر نے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی نے دی ہے۔
مزید تفصیلات دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ عرشی قریشی داعش معاملہ میں مقدمہ کی سماعت برق رفتاری سے جا ری ہے ،جس کی دفاع کی جانب سے قانونی نکاتوں کی بنیادوں پر بحث و جرح کی جا ری ہےآج جرح کے دوران تفتیشی افسر نے کئی باتوں کا اقرار کیا جو قانونی ضابطوں اور اصولوں کے خلاف تھیں ان میں نمایاں طور پر اہم ضبطیاں بغیر پنچ نامہ کئے ہی عمل میں لا یا جا نا ،گوگل ،واٹس ایپ ،میسیج ،وغیرہ کی تفتیش کسی اور سے کروانا ،یو اے پی اے قوانین کے طریقہ کارکو بالائے طاق رکھنا وغیرہ شامل ہیں ۔
عدالت میں دفاع کے طور اس مقدمہ کی پیروی کرنے والے جمعیۃ لیگل ٹیم کے سر براہ ایڈوکیٹ پٹھان تہور خان کے نقطہ نظر سےیہ گواہی ملزم عرشی قریشی کی بے گناہی ثابت کرنے کی راہ میں سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے جس میں بیشتر گواہیاں مکمل ہو چکی ہیں ،استعاثہ کا موقف دن بدن کمزور ہو تا جا رہا ہے اور دفاع کا موقف مضبوط ہو رہا ہے جس کے انشاء اللہ جلد ہی بہتر نتائج سامنے آئیں گے ، آ ج عدالت میںاس کیس کی پیروی کے لئے جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی جا نب سے سینر کریمنل لائر ایڈوکیٹ پٹھان تہور خان اور ان کے ہمراہ ایڈوکیٹ عشرت علی خان،اور ایڈوکیٹ فیضان قریشی،ایڈوکیٹ حنیف شیخ ،ایڈوکیٹ عثمان شیخ و دیگر موجود تھے۔
کرائم برانچ کے تفتیشی افسر پد مانکر چوہان کی گواہی اور جرح مکمل
دوران تفتیش کئی قانونی ضابطوں کی خلاف ورزی کا اقرار
ممبئی۔17؍ستمبر(پریس ریلیز) آئی آرایف سے تعلق رکھنے والے عرشی قریشی جس پر غیر مسلم نو جوانوں کو مذہب تبدیل کراکے داعش میں بھرتی کرانے سمیت کئی سنگین الزامات لگائے ہیں اس مقدمہ کی سماعت ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت میںجاری ہے اور استغاثہ کی جا نب سے یکے بعد دیگرے گواہوں کو پیش کیا جا رہا ہے آج یہاں عدالت میں خصوصی سرکار ی گواہ کرائم برانچ کے تفتیشی افسر پدمانکر چوہان کی گواہی اور جرح مکمل ہو گئی ہے دوران جرح تفتیشی افسر نے اس بات کا اقرار کیا کہ کیس کی تفتیش کےدوران کئی ایسی باتوں کا اقرار کیا جو نہ صرف قانونی ضابطوں کی خلاف ورزی سے تعلق رکھتی ہے بلکہ کیس کی نوعیت بھی بدل سکتی ہے ۔اس بات کی اطلاع آج یہاں اس مقدمہ کو مفت قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہا راشٹر نے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی نے دی ہے۔
مزید تفصیلات دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ عرشی قریشی داعش معاملہ میں مقدمہ کی سماعت برق رفتاری سے جا ری ہے ،جس کی دفاع کی جانب سے قانونی نکاتوں کی بنیادوں پر بحث و جرح کی جا ری ہےآج جرح کے دوران تفتیشی افسر نے کئی باتوں کا اقرار کیا جو قانونی ضابطوں اور اصولوں کے خلاف تھیں ان میں نمایاں طور پر اہم ضبطیاں بغیر پنچ نامہ کئے ہی عمل میں لا یا جا نا ،گوگل ،واٹس ایپ ،میسیج ،وغیرہ کی تفتیش کسی اور سے کروانا ،یو اے پی اے قوانین کے طریقہ کارکو بالائے طاق رکھنا وغیرہ شامل ہیں ۔
عدالت میں دفاع کے طور اس مقدمہ کی پیروی کرنے والے جمعیۃ لیگل ٹیم کے سر براہ ایڈوکیٹ پٹھان تہور خان کے نقطہ نظر سےیہ گواہی ملزم عرشی قریشی کی بے گناہی ثابت کرنے کی راہ میں سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے جس میں بیشتر گواہیاں مکمل ہو چکی ہیں ،استعاثہ کا موقف دن بدن کمزور ہو تا جا رہا ہے اور دفاع کا موقف مضبوط ہو رہا ہے جس کے انشاء اللہ جلد ہی بہتر نتائج سامنے آئیں گے ، آ ج عدالت میںاس کیس کی پیروی کے لئے جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی جا نب سے سینر کریمنل لائر ایڈوکیٹ پٹھان تہور خان اور ان کے ہمراہ ایڈوکیٹ عشرت علی خان،اور ایڈوکیٹ فیضان قریشی،ایڈوکیٹ حنیف شیخ ،ایڈوکیٹ عثمان شیخ و دیگر موجود تھے۔
0 Comments